Sunday, July 12, 2015

اندھر نگری چوپٹ راج۔ حصہ دوئم

پکستان میں حکومت عوام دشمن اور ذاتی فائدہ کے قوانین بنانے میں بہت چست و چالاک ہے۔ زرداری اور زرداری کے خاندان دوست اور رشتے داروں نے زرداری کی حکومت میں اور حکومت کے بعد خوب مال حرام بنایا۔ ملک کے ادارے اور زمینیں بیچ کر کھا گئے۔ حال ہی میں زرداری اور زرداری کے منسلک لوگوں کے گرد گھیرا تنگ کیا گیا کہ یہ سب کروڑوں اربوں کھربوں کا حرام مال بنانے میں ملوث ہیں تو زرداری نے فوج کو کھلی دھمکی دی اورپھر بڑے آرام سے بیرون ملا بھاگ گیا۔ فوج کی نظروں کے سامنے اور فوج نے کچھ بھی نہیں کیا۔ یہی بات اگر ایک عام شخص بولتا تو اسے پکڑ کر جیل میں ڈال دیا جاتا۔
رمضان کے مہینے میں پاکستان میں ہر کوئ لوٹ کھسوٹ میں مصروف ہوجاتا ہے۔ تاجر دکاندار اور حکومت اشیاء کی قیمتیں 10 سے 50 فیصد بڑھا دیتے ہیں۔ یہ بڑھی ہوئ قیمتیں پھر کبھی کم نہیں ہوتیں۔ پاکستان میں سوائے سانس لینے اور سورج کی روشنی سے استفادہ ہونے کے ہر چیز پر حکومت نے ٹیکس لگا دیئے ہیں۔ حکومت میں شامل افراد آئ ایم ایف سے قرضہ لیکر اپنے موٹے موٹے جہنمی پیٹوں میں بھر لیتے ہیں پھر زندگی بھر اس قرضے اور سود کو عوام اداکرتے رہتے ہیں جو کبھی بھی ختم نہیں ہوتا۔ 
پاکستان میں حکومت عوام سے ٹیکس اس لیئے نہی لیتی کہ اسے عوام سے کوئ ہمدردی ہے بلکہ اس لیئے ٹیکس لیا جاتا ہے تاکہ حکومت میں شامل افراد اور ان کے بیوی بچےماں باپ بھائ بہن ماموں چاچے یار دوست اپنی عیاشیاں پوری کرسکیں۔  
پاکستان میں جو بھی ایک بار حکومت میں آجائے وہ زندگی بھر کیلیئے مفت کی سہولیات سے فائدہ اٹھاتا رہتا ہے۔ 
پاکستان میں زندگی بڑی لگی بندھی ہے۔ گھر کام  بلوں کی ادائگی سرکاری دفاتر میں ذاتی اور کاروبار کے سلسلے میں بے وجہ کی خواری اٹھانا ہر جائز کام کیلیئے لوگوں کو رشوت دینا ٹریفک پولیس اور کالی وردی والی پولیس کو رشوت دینا جو جگہ جگہ کھڑے ہوکر آنے جانے والے عام شہریوں کو تنگ کرتے ہیں ۔  

No comments:

Post a Comment